دمشق: شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے ملک میں زلزلے کی تشویشناک صورتحال پر امریکی پابندیوں کے اثرات پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ دمشق نے ریسکیو اور ریلیف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ شامی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں زلزلہ زدگان کی صورت حال بہت سنگین ہے اور شامی عوام مدد کے طلبگار ہیں۔ سانحہ بہت المناک ہے، جبکہ دہشت گردی اور اس کے حامیوں کے خلاف جنگ نے اس حادثے کے نقصانات کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ امریکی پابندیوں نے بھی اس تباہی کی شدت کو بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شامی حکومت داخلی اور خارجی سطح پر مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ فیصل المقداد نے وضاحت کےساتھ کہا کہ شامی صدر بشار الاسد نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے حکومت کے تمام ذرائع استعمال کیے ہیں۔شامی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اپنے سفیروں کے ذریعے بیرونی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک نے شام کو امداد بھیجی ہے۔ ہم ان تمام رہنماؤں کو سراہتے ہیں، جنہوں نے اظہار تعزیت کے لیے فون کیا اور مدد کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔ فیصل مقداد نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام کو مزید امداد کی ضرورت ہے اور یورپی ممالک کو بھی ہماری مدد کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کی طرف سے امداد بھیجنے کا بیورو کریسی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور انسانی ہمدردی کی بنا پر کی گئی امداد کو کسی اجازت کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے شام کے تمام وسائل کو نابود کر دیا ہے، نیز امریکی پابندیوں کی وجہ سے شام ہر چیز سے محروم ہوگیا ہے حتیٰ کہ ادویات کی خریداری سے بھی۔