پشاور پولیس لائن میں دھماکہ: ریسکیو 1122 کے اہلکار یٰسین اللہ جو مسلسل 16 گھنٹے جانیں بچانے میں مگن رہے – BBC News اردو


  • مصنف, عزیز اللہ خان
  • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور

’میری ٹانگ کاٹ دیں لیکن مجھے باہر نکالیں۔‘ پشاور کی پولیس لائن کی مسجد میں ایک زخمی شخص کی یہ فریاد سن کر ریسکیو اہلکاروں نے ڈاکٹروں کی رائے حاصل کی اور تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھا کر بالآخر اس زخمی شخص کی ٹانگ کاٹ دی۔

مسجد کی چھت دھماکے کے بعد لگ بھگ زمین کے ساتھ مل گئی تھی۔ کچھ مقامات پر دو سے تین فٹ کی جگہ تھی جہاں ڈرل کے ذریعے سوراخ کر کے نیچے اترا تو ادھر زخمی کراہ رہے تھے لاشیں پڑی تھیں اور کچھ ایسے زخمی تھے جن کے بازو اور ٹانگیں چھت کے ملبے کے نیچے دب گئی تھیں۔

پشاور پولیس لائن میں واقع مسجد میں امدادی کارکن کوئی 26 سے 28 گھنٹے تک امدادی کام جاری رکھے ہوئے تھے ان میں ریسکیو 1122 کے یٰسین اللہ کوئی 16 گھنٹوں تک مسلسل وہاں موجود زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے علاوہ لاشوں کو نکالنے میں مصروف رہے۔

یٰسین اللہ نے بی بی سی کوبتایا کہ وہ ایک مشکل وقت تھا اور اس وقت انھیں اور کچھ بھی یاد نہیں تھا نہ والدین نہ بیوی بچے اور نا ہی کوئی اور۔۔۔ اس وقت وہاں زخمیوں کو بچانا ان کا بنیادی مقصد تھا۔



Source link

Related Articles

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Stay Connected

0FansLike
3,912FollowersFollow
0SubscribersSubscribe
- Advertisement -spot_img

Latest Articles